حیدر آباددکن: بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے شہر وشاکا پٹنم کے 29 سالہ نوجوان سنگیت کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایشوریا رائے بچن ان کی ماں ہیں اور اب وہ اپنی ماں کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔
سابق ملکہ حسن اور نامور بالی ووڈ اداکارہ ایشوریا رائے بچن بہترین اداکارہ ہونے کے ساتھ بہت اچھی ماں بھی ہیں۔ ایشوریا دیگر اداکاراؤں کے برعکس اپنی 6 سالہ بیٹی آرادھیا رائے بچن کو ہروقت اپنے پاس رکھتی ہیں۔ تاہم حال ہی میں ایشوریا رائے بچن کا ایک اور بیٹا منظر عام پر آیا ہے جس نے دعویٰ کیا ہے کہ ایشوریا رائے ان کی ماں ہیں اور وہ اپنی ماں کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ایشوریا کی ویڈیو
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست آندھرا پردیش کے شہر وشاکاپٹنم کے رہائشی 29 سالہ نوجوان سنگیت کمار کا کہنا ہے کہ ان کی پیدائش لندن میں 1988 میں بذریعہ ٹیسٹ ٹیوب بے بی کے ہوئی تھی اور اپنی پیدائش کے 2 سال تک وہ ایشوریا کے والدین وریندا رائے اور آنجہانی کرشنا راج رائے کے ساتھ رہے تھے۔ بعد ازاں اس کے والد آدی ویلو ریڈی انہیں ویشاکا پٹنم لے آئے اور جب ہی سے وہ یہیں رہائش پزیر ہیں۔ سنگیت کا مزید کہنا تھا کہ وہ 27 سال تک اپنی ماں سے دور رہے ہیں وہ انہیں بہت یاد کرتے ہیں اور اب وہ اپنی ماں یعنی ایشوریا رائے بچن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔
سنگیت کے پاس اپنی بات ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہیں ان کا کہنا ہے کہ ان کے رشتے دار نے تمام ثبوت ضائع کردئیے۔ جب کہ ایشوریا رائے یا ان کے گھر والوں کی طرف سےابھی تک اس دعوے کا کوئی جواب نہیں آیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ایشوریا رائے روپڑیں
واضح رہے کہ 44 سالہ بھارتی حسینہ ایشوریا رائے ابھیشیک بچن کے ساتھ 2007میں شادی کے بندھن میں بندھی تھیں جب کہ 2011 میں انہوں نے ایک خوبصورت سی بیٹی آرادھیا رائے بچن کو جنم دیا۔ ماضی میں دئیے گئے ایک انٹرویو کے دوران ایشوریا نے اپنی بیٹی سے محبت ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم دونوں میں ماں بیٹی کا نہیں بلکہ روح کا رشتہ ہے۔ میرادن آرادھیا کو دیکھ کر شروع ہوتا ہے اور اسی کو دیکھ کر ختم ہوتاہے، مجھے حیرت ہوتی ہے کہ آرادھیا کی پیدائش سے پہلے میں کیسے جیتی تھی صرف وہ لوگ آرادھیا کے لیے میری محبت سمجھ سکتے ہیں جو والدین ہیں، آرادھیا کےپیدا ہونے کے بعد میری پوری دنیا ہی تبدیل ہوگئی۔
The post ایشوریا رائے بچن میری ماں ہیں، 29 سالہ شخص کا دعویٰ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو http://ift.tt/2EFE4ng
No comments:
Post a Comment