لاہور: اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کاغذاتِ نامزدگی کالعدم قرار دینے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سردار ایاز صادق اور الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا ہے۔ درخواست گزاروں کے وکلا نے چیف جسٹس سے استدعا کی ہے کہ وہ کیس کی فوری سماعت کریں کیوں کہ یہ انتخابات کے بروقت انعقاد کا معاملہ ہے، ہائی کورٹ کے فیصلے سے انتخابات میں تاخیر ہوگی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: انتخابات کیلیے کاغذات نامزدگی کالعدم قرار
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ فائلیں سامنے آنے دیں کوشش کریں گے کل ہی سماعت کے لیے مقرر کردیں۔ الیکشن کمیشن نے اپیل میں موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے میں تضاد پایا جاتا ہے اور فیصلے سے انتخابات کا شیڈول متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: کاغذات نامزدگی سے دہری شہریت، ٹیکس معلومات سمیت اہم کالمز حذف
یکم جون کو لاہور ہائی کورٹ نے آئینی ماہر سعد رسول کی درخواست پر پارلیمنٹ کے تیار کردہ کاغذاتِ نامزدگی کو کالعدم قرار دتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نئے کاغذات نامزدگی تیار کرنے کا حکم دیا اور کہا تھا کہ نئے کاغذات نامزدگی میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تقاضے دوبارہ شامل کئے جائیں۔
الیکشن کمیشن اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر تحفظات کااظہار کرتے ہوئے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایازصادق کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدام سے انتخابات کے بروقت انعقاد میں تاخیر کا اندیشہ ہے۔
The post کاغذات نامزدگی کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2LTWSmv
No comments:
Post a Comment