پشاور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے خیبرپختونخوا میں مناسب لیباریٹری نہ ہونے کی وجہ سے پشاور کا پانی پنجاب سے ٹیسٹ کرانے کا حکم دے دیا
چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں دوسرے روز بھی اتائی ڈاکٹروں اورصاف پانی کی فراہمی سمیت مختلف کیسز کی سماعت کی۔ اس دوران چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن سےاستفسار کیا آپ کی ڈیوٹی ہے کہ ایکشن لیں، آپ تنخواہ کتنی لیتے ہیں؟ چیف جسٹس کے استفسار پر چیئرمین ہیلتھ نے جواب دیا 5 لاکھ روپے، جس پر چیف جسٹس نے ان کی سرزنش کرتے ہوئے کہا تنخواہ آپ کی 5 لاکھ روپے اور کام صفر ہے، ہیلتھ کیئر کمیشن کیا کام کر رہا ہے؟ اگر ہیلتھ کیئر کمیشن کام نہیں کرسکتا تو استعفیٰ دے۔
صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نےہدایت کی کہ پانی بھریں اور لیبارٹری سے چیک کروائیں ،چیف جسٹس نے استفسار کرتے ہوئے کہا آپ کے پاس نہ لیب ہے، نہ اعلیٰ مشینری تو کیسے پانی ٹیسٹ کرواتے ہیں؟ اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے پشاور کے مختلف مقامات سے پانی کے نمونے لینے کا حکم دیتے ہوئے پشاور کا پانی پنجاب سے ٹیسٹ کروانے کا حکم دے دیا۔
The post سپریم کورٹ کا پشاور کے پانی کا پنجاب کی لیبارٹری میں ٹیسٹ کرانے کا حکم appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2qL7pYk
No comments:
Post a Comment